اتوار، 15 جون، 2014

دہشتگردی اور ملکی نظام

پاکستان میں دہشتگردی کا تعلق براہ راست ملکی نظام سے نہیں،  پاکستان میں یہی نظام اسی طرح نصف صدی سے زائد عرصے سے چل رہا ہے ، یہ دہشگردی افغان سوویت جنگ کے بعد میں شروع ہوئی ، ہم اصل میں کبھی اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے اور اپنی غلطیوں کو دوسروں کے کھاتے میں ڈال لیتے ہیں اگر ہم اپنی  غلطیوں کا پہلے ادراک کرلیتے تو نوبت یہاں تک نہیں پہنچتی۔ حالیہ دہشتگردی کی لہر   9/11 کے بعد میں آئی ہے، گوکہ  امریکہ تو اب محفوظ ہوگیا ہے مگر پاکستان غیر محفوظ، آج سے پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع ہوا ہے، امید ہے کہ یہ اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔
پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کے پیچھے ایک آئڈیالاجی (نظریہ )   ہے اور یہی نظریہ القائدہ، داعیش، طالبان، بوکوحرام اور دیگر شدت پسند اسی نظرئے کے پیروکار ہیں۔
جب تک ہم بحیثیت قوم متحد نہیں ہونگے یہ دہشتگردی کا سانپ مزید جانیں نگلتا جائے گا، پاکستان میں پہلے اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا پھر سیکیورٹی فورسز اور اب سویلین کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ہمیں چاہیے کہ ہم ان درندوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔ ہم پاکستان فوج کو آپریشن شروع کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
آخری بات دہشتگردی ملکی نظام کی وجہ نہیں بلکہ بلکہ خرابی ہی دہشتگردی کی وجہ سے ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں