پیر، 22 ستمبر، 2014

ہاتھی کا خیال رکھنا

پرانے دور میں جب پاکستان و ہندوستان ایک تھا اور ہندو و مسلم ساتھ ساتھ زندگی گزارتے تھے موجودہ پاکستان کے علاقے سے ایک ہندو دلی جانے لگا اس کے پاس ایک ہاتھی تھا، اب اس کو ہاتھی کی فکر تھی کہ ان کی عدم موجودگی میں اس کا خیال کون رکھے گا، ان نے سوچا کیوں نہ ہاتھی پڑوسی مسلمان کے حوالے کی اجائے، وہ ہاتھی لیکر مسلمان کے پاس لے گیا اور اس کو کہا کہ چند دنوں کے لئے ہاتھی کو اپنے پاس رکھ لے، مسلمان نے حامی بھرلی، ہندو نے تاکید کی کہ ہاتھی کا خاص خیال رکھا جائے اس کے بعد ہندو دلی چلا گیا جب واپس آیا تو اس نے مسلمان پڑوسی سے ہاتھی واپس کرنے کا تقاضہ کیا، مسلمان نے بیٹے کو کہا کہ جاؤ اس کا ہاتھی لے آؤ، بچہ تھوڑی دیر میں ہتھیلی پر چوہا لیکر پہنچا اور ہندو کے حوالے کردیا، ہندو نے حیرت سے پوچھا کہ یہ کیا ہے تو مسلمان نے جواب دیا کہ یہ آپ کا ہاتھی ہے، ہندو نے کہا وہ تو بڑا تھا تو مسلمان نے کہا کہ آپ نے ہی کہا تھا کہ اس کا خیال رکھاجائے ، ہم نے اس کا خیال رکھا اور اس کی روزانہ مالش کرتے تھے اب یہ مالش کی وجہ سے سکڑیا گیا، اب یہ اپنا ہاتھی پکڑو اور چلتے بنو، ہندو بچار روتے پیٹتے چوہا لیکر وہاں سے چلا گیا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں