بدھ، 20 مئی، 2009

تیرے نام

یہ ہوا جو تیرے وجود کوچھوکر میری دل کو جِلادیتی ہےاک سانس ایک نئی زندگیتیرے مقدس وجود سےیہ وجود زندہ ہےیہ ہوا جو تیری وجہ سے معطر ہےکیا پتہ کسی کویہ مہک کیوں ہےکوئی سمجھتا ہے یہگلاب کی مہک ہےکوئی چنبیلی کی بات کرتا ہےمگر میں جانتا ہوںیہ تیرے وجود کوجب چھوکر چلتی ہےتو معطر ہوجاتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں