جمعہ، 10 اکتوبر، 2008

کراچی میں خوف و ہراس

اس میں یقیناً خفیہ ہاتھ ملوث ہیں۔ جوتے لگیں لاہور میں اور احتجاج ہو کراچی میں۔ اس سے کافی شکوک جنم لیتے ہیں۔ اب کراچی کی ملکیت کا جھگڑا ہو رہا ہے۔ وکلاء تو ہمیشہ نہتے رہے ہیں۔ یقیناً کہیں سے کوئی ہدایات مل رہی ہیں۔ اور اس جگہ کا سب کو پتہ ہے۔ شیر افگن نیازی تو زندہ ہیں، جو کراچی میں بیگناہ لوگوں کو زندہ جلایا گیا۔۔۔ اور اوپر سے چور خود کہہ رہے ہیں چور چور۔۔!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں